پاکیزہ عشق
اسکے بارے میں غلط ،میں سوچ نہیں سکتا پاس ہوکر بھی اور قریب میں پہنچ نہیں سکتا ۔۔۔ آرزو اسکے دید کی میں کہہ نہیں سکتا دوری اس سے تھوڑی بھی میں سہہ نہیں سکتا ۔۔۔ نام اسکا باآوازِ بلند میں پڑھ نہیں سکتا اپنا ہوکر اسکا اسے اپنا کر نہیں سکتا ۔۔۔ برسوں پرانہ لمس اسکا میں بھول نہیں سکتا عشق میرا باہوں میں میری جھول نہیں سکتا ۔۔۔ کس نے کہا پیار اب پاکیزہ ہو نہیں سکتا کیا اب غیر کی جدائی پر میں رو نہیں سکتا ۔۔۔۔۔۔ ⁦♥️⁩ ۔۔۔۔۔۔
2020-02-29 09:37:06
0
0
Схожі вірші
Всі
وردةٌ قبِيحة
و مَا الّذي يجعلُ مصطلحُ الوردة قبِيحة؟ -مَا الّذي تنتظرهُ من وردةٍ واجهت ريَاح عاتية ؛ وتُربة قَاحلة و بتلَاتٍ منهَا قَد ترَاخت أرضًا ، مَا الّذي ستصبحهُ برأيك؟
55
10
2508
Why?
I was alone. I am alone. I will be alone. But why People always lie? I can't hear it Every time! And then They try to come Back. And i Don't understand it. Why?
61
4
8256