مجسمہ
ویران سے آشیانے میں اک حسیں مورت کا دیدار ہوا
دیکھتے دیکھتے نجانے کب اس سے پیار ہوا
...
ڈوبتا ہی چلا گیا ان خوبصورت غصیلی آنکھوں میں
کھو گیا میں پایا خود کو نجانے کن انجان راہوں میں
...
ان کے حسین ہونٹوں پر جو اک دلکش مسکان تھی
ولللہ کیا دلفریب منظر تھا نکلی جب میری جان تھی
...
جسم کا اسکے لللہ مت پوچھ، عجیب سی بات تھی
جیسے آہستہ ہوا کے ساتھ دھیمی برسات تھی
...
اسے دیکھ تو سکتا ہوں، لیکن گفتار کی آس ہے
یہ مجسمہ میرا ہو کے بھی نہ میرے پاس ہے
......
💓
۔۔۔۔۔
2018-09-22 14:50:03
2
8